حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کو یونیسف (اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال) نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچوں کو پانی، خوراک، ایندھن اور دوائیں مناسب مقدار میں نہیں مل رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 1.7 ملین (۱۷ لاکھ) افراد اندرونی طور پر بے گھر ہیں، جن میں سے نصف بچے ہیں اور جنہیں پانی، خوراک، ایندھن اور ادویات کافی مقدار میں میسر نہیں ہیں، غزہ میں بچوں کو دیکھتے ہوئے اب جنگ بندی کی اشد ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (UNOCHA) نے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں 11 لاکھ سے زائد افراد کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امورنے مزید کہا:غزہ کے لوگوں کو امداد بھیجنے میں ابھی بھی رکاوٹیں پیش آرہی ہیں اور وقت آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔
غزہ جنگ کے 174ویں روز وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی شہداء کی تعداد 32,552 ہو گئی ہے اور 74,980 زخمی ہوئے ہیں، اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ابھی بہت سے لوگ ملبے تلے دفن ہیں جہاں تک رسائی ممکن نہیں ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 6 قتل عام کیے ہیں جس کے نتیجے میں 62 فلسطینی شہید اور 91 مزید فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔